۲۹ شهریور ۱۴۰۳ |۱۵ ربیع‌الاول ۱۴۴۶ | Sep 19, 2024
عطر قرآن

حوزہ/ یہ آیت اسلامی معاشرتی قانون کے ایک اہم مسئلے کو بیان کرتی ہے جس کا تعلق شادی، یتیموں کے حقوق، اور انصاف کے اصولوں سے ہے۔

حوزہ نیوز ایجنسی|

بسم الله الرحـــمن الرحــــیم

وَإِنْ خِفْتُمْ أَلَّا تُقْسِطُوا فِي الْيَتَامَىٰ فَانكِحُوا مَا طَابَ لَكُم مِّنَ النِّسَاءِ مَثْنَىٰ وَثُلَاثَ وَرُبَاعَ ۖ فَإِنْ خِفْتُمْ أَلَّا تَعْدِلُوا فَوَاحِدَةً أَوْ مَا مَلَكَتْ أَيْمَانُكُمْ ۚ ذَٰلِكَ أَدْنَىٰ أَلَّا تَعُولُوا.سورۃ النساء: آیت ۳

ترجمہ: اور اگر یتیموں کے بارے میں انصاف نہ کرسکنے کا خطرہ ہے تو جو عورتیں تمہیں پسند ہیں دو. تین. چار ان سے نکاح کرلو اور اگر ان میں بھی انصاف نہ کرسکنے کا خطرہ ہے تو صرف ایک... یا جو کنیزیں تمہارے ہاتھ کی ملکیت ہیں, یہ بات انصاف سے تجاوز نہ کرنے سے قریب تر ہے۔

موضوع:

یہ آیت اسلامی معاشرتی قانون کے ایک اہم مسئلے کو بیان کرتی ہے جس کا تعلق شادی، یتیموں کے حقوق، اور انصاف کے اصولوں سے ہے۔

پس منظر:

یہ آیت اس وقت نازل ہوئی جب معاشرتی مسائل کے سبب عرب معاشرے میں یتیم لڑکیوں کے حقوق کی پامالی ہورہی تھی۔ مرد حضرات یتیموں کے مال و دولت پر قبضہ کرنے کے لیے ان سے شادی کر لیا کرتے تھے اور ان کے حقوق کو پامال کیا جاتا تھا۔ اسلام نے ایسی ناانصافیوں کو روکنے کے لئے یہ ہدایات دیں کہ اگر یتیموں کے بارے میں انصاف نہ کر سکنے کا خوف ہو تو ایسی صورت میں دوسری شادی یا بیویوں کی تعداد کو محدود کیا جائے۔

تفسیر:

  1. یتیموں کے بارے میں انصاف کا ذکر: آیت کے آغاز میں یہ ذکر ہے کہ یتیموں کے حقوق کے معاملے میں انصاف ضروری ہے۔ اگر یتیم لڑکیوں کے مال اور حقوق کے بارے میں انصاف نہ کر پانے کا اندیشہ ہو تو پھر دیگر عورتوں سے شادی کی جا سکتی ہے۔
  2. تعدد ازدواج کا ذکر: اسلام میں ایک وقت میں چار تک شادیوں کی اجازت دی گئی ہے، لیکن ساتھ ہی یہ شرط عائد کی گئی ہے کہ شوہر کو اپنی بیویوں کے درمیان انصاف کرنا ہوگا۔
  3. انصاف نہ کرنے کا خوف: اگر کوئی شخص سمجھتا ہے کہ وہ انصاف نہیں کر سکے گا، تو اسے صرف ایک بیوی رکھنے کا حکم دیا گیا ہے۔
  4. غلاموں کے حقوق: آیت میں اس بات کا بھی ذکر ہے کہ اگر انصاف کا خوف ہے تو ان غلام عورتوں سے تعلق قائم کیا جا سکتا ہے جو اس کے قبضے میں ہیں، جو اس وقت کی معاشرتی حقیقت کا حصہ تھا۔

نتیجہ:

اسلام نے تعدد ازدواج کے مسئلے کو واضح طور پر بیان کیا ہے اور اس کے لیے انصاف کی شرائط رکھ دی ہیں۔ شادی کا بنیادی مقصد انصاف کے اصولوں پر عمل پیرا ہو کر معاشرے کی اصلاح اور فلاح کرنا ہے۔ اسی وجہ سے آیت میں انصاف کے تقاضوں کو پورا نہ کرنے کے خوف کے تحت شادی کی تعداد کو محدود کیا گیا ہے۔

•┈┈•┈┈•⊰✿✿⊱•┈┈•┈┈•

تفسیر راہنما، سورہ النساء

تبصرہ ارسال

You are replying to: .